Translate

بدھ، 3 جولائی، 2013

سفر شرط ہے!! حصہ اوّل

 زندگی سفر ہے ۔۔۔۔ سفر زندگی ہے۔۔۔

یہ دونوں ہی جملے بارہا کبھی کسی گاڑی کے پیچھے تو کبھی کسی ٹرک یا رکشا کے پیچھے لکھے ہوۓ یا کبھی کسی دیوار یا سائن بورڈ پر لکھے دیکھے ہیں، لیکن جب کبھی ان پر نظر پڑی تو پہلا خیال ذہن میں آیا کہ کیا واقع سفر کرنا کسی کے لئے زندگی ہو سکتا ہے؟ یا زندگی کو کوئی سفر کہ سکتا ہیں؟؟ دیکھا جائے تو دونوں جملوں میں مماثلت پائی جاتی ہیں. چاہے سفر کرنا کسی کے لئے زندگی ہو یا کسی کی زندگی سفر ہو ان دونوں معملات میں دوباتیں مشترک ہیں اور وہ ہے 'تسلسل' اور 'تحرک ' کا پایا جانا-

کسی بھی طرح کے سفر میں تسلسل کا ہونا ایک لازمی جزو ہے- سفر کا تسلسل ہی اسے سفر بناتا ہے اور اس کا اختتام منزل پر ہوتا ہے- جہاں ٹہراؤ آ جاتا ہے اور تسلسل ختم ہو جاتا ہے- اسی طرح ہماری زندگی بھی ایک سفر ہی ہے جس میں تسلسل کا پایا  جانا  ایک اہم جزو  ہے اور اس کا اختتام بھی ٹھہراؤ یعنی موت پر ہے- ہماری زندگی میں تسلسل کے پاے جانے کی واضح مثال ہماری سانسوں کے چلتے رہنےکے عمل سے ملتی ہے- سانس کا جسم میں داخل ہونا اور خارج ہونا ایک مسلسل عمل ہے جس کے باعث ہم زندہ رہتے ہیں اور ہماری سانسوں کے چلتے رہنے کا عمل ہمیں اس تسلسل سے جڑے رہنے پر مجبور کرتا ہے جس کے باعث ہم مسلسل سفر میں رہتے ہیں اور اس طرح ہم زندگی کو سفر کا نام دے سکتے ہیں-

دوسرا جزو 'تحرک' ہے یعنی حرکت میں رہنا- سفر کے دوران ہم مسلسل متحرّک رہتے ہیں چاہے وہ سفر جہاز کا ہو، بس کا ہو یا پیدل ہو، سفر ہمیں متحرّک رکھتا ہے اسی طرح زندگی بھی ہمیں متحرّک رکھتی ہے- انسان جب تک زندہ رہتا ہے کچھ نہ کچھ کرتا رہتا ہے وہ اپنے آپ کو حرکت میں رہنے سے روک نہیں پاتا ہے اس کی واضح مثال پلکوں کا جھپکنا اور خیالات کا دماغ میں آنا جانا ہے- یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ کوئی زندہ انسان اپنے آپ کو حرکت میں رہنے سے روک پاے، ایک معذور شخص بھی مسلسل اپنی سوچ کے ذریے ہی سہی حرکت میں رہتا ہے. زندگی میں 'تحرک' کا ہونا ضروری ہےجب کہ 'جمود'' موت ہے اسی لئے زندگی بھی سفر ہے-
اس طرح یہ دونوں ہی جملے ایک دوسرے سے جڑے محسوس ہوتے ہیں ایک مسافر کے لئے اگر تو سفر زندگی ہے تو ایک عام انسان کے لئے اس کی زندگی ہی سفر ہے- ایک انسان کے لئے جتنا سانس لینا ضروری ہے اتنا ہی ایک مسافر کے لئے سفر کرنا لازم ہے اور ہم اپنے ارد گرد کے ماحول سے روابط رکھتے ہوے اس سفر کو انجام دیتے ہیں-

سفر کے دوران ایک مسافر مسلسل اپنے ارد گرد کا جائزہ لیتا رہتا ہے اور اپنے اس پاس کے  لوگوں کا مشاہدہ کرتا ہے اسے اور اس سے بہت کچھ سیکھتا ہے اسی طرح ہمارے ذہن میں خیالات کا آنا جانا ہمیں تسلسل سے جڑے رہنے پر مجبور کرتا ہے اور یہ تو ممکن ہی نہیں کہ انسان سوچنے کے عمل کو منقطع کر دے اسے محدود تو کیا جا سکتا ہے لیکن منقطع نہیں کیا جا سکتا اور اگر خیال کے آنے جانے کو اور سوچ کو منقطع کرنا ممکن نہیں ہے تو پھرہم اس دنیا میں رہنے والے لوگوں کو سوچنے اور ان کے اعمال پر نگاہ رکھنے کے علاوہ دنیا کی تمام چیزوں کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوتے ہے اور یہی سوچ ہمیں ان تمام چیزوں کے خالق کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتی ہے-

جب ہمارے خیال کی پروازاُس خالق تک جا پہنچے تو ہم اس راز کو پانے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں کہ  اُس رب نے یہ دنیا کیوں بنائ؟؟ ہمارا وجود اس دنیا میں کیوں موجود ہے ؟؟؟ کیا ہم اس دنیا میں صرف کمانے، کھانے پینے، پڑھنےلکھنے ، سونے جاگنے اور عیاشیاں  کرنے کے لیےآئے ہی؟؟یا زیادہ سےزیادہ   زندگیوں کو اپنےمن پسند طریقے سے  گزارتے ہوئے لحد میں جا کر سونے کے لئے؟؟؟ لیکن یہ ممکن نہیں کہ ہم زندگی کی تمام تر اسائشوں سے فائدہ اُٹھانے کے باوجود  اسکے خالق کی حقیقت کہ پانا نہ چاہے، یہ نہ سوچے کے اُس رب العزت نے ہمیں یہ تمام ترعنایات عطا کی ہے تو اس کے بدلے میں ہم  کیا کر سکتے ہیں؟ ہم اسی کوشش میں لگے رہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح وہ مقصد پا لیا جائےجس کی وجہ سےہم اس دنیا میں آئے ہیں اور یہی سوچ  ہمیں اپنے  وجود سے قریب کر دیتی ہیں اور نہ صرف اپنے وجود سے بلکہ اپنے سے وابستہ تمام ہستیوں سے قریب تر کر دیتی ہیں اور ہم پوری شدت  سے اس راز سے پردا اُٹھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم دنیا میں کیوں آئے ہیں؟؟؟

انسان جب اس دنیا میں آتا   ہے تو وہ اپنے رب سےقریب تر ہوتا ہے لیکن جیسے جیسے وہ دنیا کے کاموں میں مشغول ہوتا ہے وہ اس احساس سے غافل ہو جاتا ہے لیکن زندگی میں کبھی نا کبھی کسی نہ کسی مقام پر پہنچ کر ہم اپنے آپ میں اک خلا محسوس کرنے لگتے ہیں اور  یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ زندگی میں تمام تر اسائیشوں کو پانے کے باوجود ہماری زندگی میں یہ خلا کیوں اور کس وجہ سے  ہے؟؟ اسے ہم کس طرح پُر کر سکتے ہیں ؟؟؟؟

سفر چاہےاک شہر سے دُوسرے شہر کا  ہو یا اک ملک سے دُوسرے ملک کا یا پھر اپنے گھر سے کسی اپنے کے گھر تک کا ہو ، نیز سفر چاہے چھوٹا ہو یا لمبا، سفر کے دوران ہم اپنے اطراف کا مشاہدہ  کرتے ہوئے سیکھنے کے عمل سے گزرتے رہتے ہیں اور کائنات کے بہت سے رازوں سے واقیت حاصل کرتے ہیں اسی طرح زندگی کا سفر بھی ہمارے لیے آگہی کا باعث بنتا ہے اور ہمارے دلوں سے پردہ  ہٹانے  اور آنکھوں سے جالے صاف کرنے میں مددگار ثابت ہوتا  ہے  اورہم  اس کائنات کے خالق تک پہنچنے کی جدوجہد میں مشغول ہو جاتے ہیں اور یہاں سے سوچ کا اک نیا باب کھلتا ہےاور زندگی کے اک نئے سفر کا آغاز ہوتا ہے اور وہ سفرسوچ کا سفر یا روح کا سفر کہلاتا ہے-

سفر شرط ہے!! سفر جسمانی ہو یا زہنی، سفر خیال کا ہو یا پھر روح کا- خیال کی پرواز پر سوچ کا سفر روح کی منزل پر پہنچنے میں مددگار  ثابت ہوتا ہے اور روح کا سفر مشکل ترین سفر ہونے کے باوجود تسکین کا باعث بنتا ہے اس سے ہمارا پورا وجود معطر ہو جاتا ہے  اور ےیہ سفر خوشبو کا سفر کہلاتا ہے-





5 تبصرے:

  1. Aap ney zindagi k safer ko bohat khubsoorat andaaz men tehreer kia hey...harf e awal se akhir tak perhtey huwey mehsoos hota he jesey khushboo ka safer tey kia ho

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. bahaut shukriya Uzma lafzoN ki gehrayi me utar kar unhe mehsoos kiya hai aap ne isi liye is khushboo se mehzooz huwi haiN....Insha'Allah doosra hissa jald az jald tehreer karne ki koshish karo gi :)

      حذف کریں
  2. زندگی صرف سفر میں رہے تو تھکان ہے۔ آسائشوں کی تلاش رہے تو آزمائش ہے۔ اگر کھوج میں رہے تو جنون ہے اور مقصد پا لیا تو سکون ہے۔ روح بدن کی ضرورتوں میں قید رہے تو آگہی کی بند آنکھ کھلتی نہیں۔ جن کی بند آنکھ کھل جائے تو ایک جہاں نظر میں بس جاتا ہے۔ روح منزل کی جانب پہلی پرواز کا قصد چاہت حقیقی کی مدد سے کرتی ہے۔ پھر عشق حقیقی کی ہوائیں بلندی تک خود ہی پہنچا دیتی ہیں۔
    حق کی منزل انہیں ہی نصیب ہوتی ہے جو اس کی چاہ رکھتے ہیں۔
    اللہ آپ کے علم ، فہم و ادراک میں مذید اضافہ فرمائے۔ آمین

    (سفر شرط ہے کا حصہ دوم کھل نہیں رہا۔ دیکھ لیں زرا)

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. محمود الحق صاحب زیادہ بار پڑھی جانے والی تحاریر میں کلک کریں کھل جائے گا لنک یا پھر مندرجہ ذیل لنک کو کاپی پیسٹ کر کے دیکھیے۔ شکریہ!

      http://saminatariq.blogspot.com/2013/07/blog-post_14.html

      حذف کریں
  3. آمین!! شکریہ محمود الحق۔ جی میں نے چیک کیا ہے میری طرف تو کھل رہا ہے سفر شرط ہے کا دوسرا حصہ ۔ دوبارہ چیک کرے پلیز میرا خیال ہے اب کھل جائے گا۔

    جواب دیںحذف کریں