Translate

ہفتہ، 3 اگست، 2013

سفر شرط ہے!! حصّہ سوئم


سفر شرط ہے کے پہلے دو حصّوں میں زندگی کو اک سفر سے اور سفر کو زندگی سے مشابہت دی گئی ہے- ضروری نہیں کہ جو کچھ میں نے لکھا اُس سے تمام لوگ متفق ہو جیسا کہ پہلے بھی لکھ چکی ہوں کہ ہر اک کا سوچ کا انداز  اور زندگی سے متعلق نظریہ مختلف  ہوتا ہے – اس باب میں قرانی آیات کی مدد سے سچ کی تلاش کے اس سفر کو بیان کرنے کی اک ادنیٰ سی کوشش کی ہے-

دنیا کی ہر شئے سے ہمیں باری تعالیٰ کے وجود کے اشارات ملتے ہیں- اس کائنات کی ہر شئے کو اُس کی رحمت نے اپنے گھیرے میں لیا ہوا ہے جس سے ہم مستفید ہوتے رہتے ہیں  لیکن  اپنی دُنیاوی مصروفیات میں گم ہو کر یا پھر اپنی کوتاہئوں کے باعث وہ سب دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کرتے ہیں ۔اپنے دلوں کو اس روشنی سے منوّر کرنے کی کوشش نہیں کی جاتی بلکہ اس سفر کو صرف اک سفر کے تحت گزار دیتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ آخر ہمیں لوٹ کر اُسی طرف جانا ہے اور واپسی کے اس سفر کے لئے تو ہم نے زادِ راہ تیّار ہی نہیں کیا-قرانِ پاک میں کئی جگہ واضح اشارات موجود ہیں اگر اُن پر غور کیا جائے تو ہم پر اس دُنیا کے کئی راز آشکار ہو سکتے ہیں اور اس کے لئے قرانِ پاک کو ترجمہ کے ساتھ پڑھنا اور سمجھنا بے حد ضروری ہے-

القران

 قرانِ پاک میں ارشادِ باری تعالی ہے-
"بلاشبہ (بدل بدل کر) آنے جانے میں رات اور دن کے اور (اس میں بھی) جو کچھ پیدا کیا الله نے آسمانوں اور زمین میں یقینا بڑی نشانیاں ہیں واسطے ان لوگوں کے جو ڈرتے ہیں-"
(سورۃ یونس (10)آیت 6)

" کیا اُنہوں نے کبھی اپنےدلوں میں غور نہیں کیا؟ اللہ تعا لیٰ نے آسمانوں اور زمین   اورجو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے برحق اور اک مقررہ مدت کے لئے پیدا کیا ہے- مگر اکثر لوگ اپنے رب کی ملاقات کے منکر ہیں-"( سورۃ الروم (30)آیت8)

"پس کیا وہ زمین میں چلتے پھرتے نہیں کہ اُن کے دل ایسے ہو جاتے جن سے وہ سمجھتے  یااُن کے کان اہسے ہوجاتے جن سے سُنتے- پس تحقیق آنکھیں اندھی نہیں ہوتی لیکن دل اندھے ہوتے ہیں جو سینوں کے اندر ہیں-" (سورۃ الحج (22) آیت 46)

 "اور میری رحمت ہر شئے کو گھیرے ہوئے ہے-" (سورۃ الاعراف  (7) آیت 156)

"کیا تم نے غور نہیں کیا کہ جو کچھ آسمانوں اور زمینوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اللہ تعالیٰ نے تمھارے لیے تابع کر رکھا ہے اور اُس نے تم پر اپنی ظاہری اور باطنی نعمتیں کر رکھی ہیں-" (سورۃ لقمٰن(31 )آیت 20)


"اور جو اس (دنیا) میں اندھا رہا، پس وہ آخرت میں بھی اندھا رہے گا اور راہراست سے بہت زیادہ بھٹک گیا ہوگا-" (سورۃ بنی (اسرائیل(17) آیت 72)

"اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے اپنے نور کی راہ پر لگا دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ لوگوں کے لئے مثالیں بیان کرتا ہے- اور اللہ تعالیٰ ہر شئے کو خوب جاننے والا ہے-"(سورۃ النور(24) آیت 35)

سچ کا بیان لفظوں میں ممکن ھی نہیں- اس کا صرف تجربہ کیا جا سکتا ہے جو اس کی طلب رکھتا ہے وہ  کوشاں رہتا ہے اور کبھی نہ کبھی جواہرات کے اس ڈھیر سے وہ موتی پا ہی لیتا ہے جو اُس کی حیات کو تابندہ کرتا ہے-

 ثمینہ طارق



2 تبصرے: