کہیں تو!
جزبات سے لبریز لفظ بھی
ان سنے کر دیئے جاتے ہیں
اور کہیں!
ان کہے لفظ سُنائی دے جاتے ہیں
کہیں تو!
برسوں تک سینچے خواب بھی
بے ثمر قرار پاتے ہیں
اور کہیں!
ان دیکھے خواب تعبیر پا جاتے ہیں
کہیں تو!
میلوں کا سفر طے
کرنےپر بھی
راستہ نہیں کٹتا
فاصلہ نہیں گھٹتا
اور کہیں!
لمحہ بھر میں لوگ
اپنے بن جاتے ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں