صفحات

پیر، 16 فروری، 2015

بچّوں کا کینسر (عالمی دن)



عالمی دن کیا ہے اور کیوں منائے جاتے ہیں۔ یہ کسی بھی خاص بات کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کے لئے اور آگاہی کے لئے منائے جاتے ہیں ۔  ہمارے ملک میں مدرز ڈے، فادرز ڈے ، فرینڈشپ ڈے، روز ڈے اور خاص کر کے ویلنٹائن ڈے پورے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے اور  ہمارا سوشیل میڈیا اُس کی اتنی کوریج کرتا ہے کہ کوئی بھی شخص اس کو منانے سے نہ رہ جائے۔ فیس بُک ہو یا ٹویٹر یا پھر گوگل پلس ہر جگہ ہمیں اس مناسبت سے پوسٹ نظر آئے گی اور  اس کے علاوہ کوئی کھیل کے مقابلے ہو خا ص کرکے کرکٹ کا تو پھر ہر دیوار پر آپ کو ایک جیسے ہی اسٹیٹس نظر آئے گے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں بیماریوں کے عالمی دنوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ہے اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ کام حکومت کا ہے یا صحت کے اداروں کا کہ بیماریوں سے متعلق اگاہی دے۔ اس دن کی مناسبت سے مختلف اداروں کی جانب سے بہت سے پروگرام ترتیب دئے جاتے ہیں مثلاً سیمنار کرائے جاتے ہیں ، پمفلٹ بانٹے جاتے ہیں ، کسی اکا دوکا ٹی وی چینل پر  کچھ ٹالک شوز ہو جاتے ہیں یا پھر کسی ریڈیو اسٹیشن پر آگاہی کے لئے کچھ مواد پیش کیا جاتا ہے لیکن ہم بزاتِ خود اس مہم میں حصّہ لینے کو اپنا فرض نہیں سمجھتے ہیں اور سوشیل میڈیا پر اپنے روز کے معمولات میں مصروف رہتے ہیں۔
۴فروری کو 'کینسر' کا عالمی دن منایا گیا ۔ دنیا بھر کے لوگوں نے اس دن کو اس موذی مرض سے آگاہی کے دن کے طور پر منایا ۔اس سال اس دن کا موضوع اقوام متحدہ کے عالمی کینسر اعلامیہ پر مبنی  تھا۔ جس کا مقصد یہ ہے کہ اس مرض کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں اور غلط روایات کا ازالہ کیا جاسکے۔کینسر کوئی آج کی دریافت نہیں ہے بلکہ یہ مرض صدیوں سے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو مشکل میں ڈالے ہوئے ہیں اور نہ صرف بڑوں میں بلکہ بچّوں میں بھی پایا جاتا ہے۔یہ مرض نہ صرف مریض کی جان لیتا ہے بلکہ اُس کے تمام گھر والوں پر اپنے منفی نفسیاتی اثرات بھی چھوڑ جاتا ہے۔ لیکن ایسا نہیں کہ یہ بلکل لاعلاج مرض ہے اگر تو اس کی آگاہی ہو اور اسے پہلے اسٹیج پر ہی پکڑ لیا جائے تو اس کا علاج ممکن ہے۔
کل یعنی ۱۵ فروری کو  بچّوں کےکینسر کا عالمی دن منایا گیا ۔ بچّوں میں کینسر کی بیماری تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے اور اس کے لئے اس کے ہونے کے اسباب سے آگاہی کےساتھ ساتھ اس کی علامات سے آگاہ ہونا نہایت ہی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اکژ ہم اپنے بچّوں کی تکالیف کومعمولی جان کر نظر انداز کرتے ہیں جیسے کہ سر کا درد، پیٹ کا درد، وزن کم ہونا، بھوک نہ لگنا وغیرہ ۔ آج کے ا س بلاگ میں کوشش کر رہی ہوں کہ کچھ لنکس شامل کروں جس کو پڑھنے سے ہمیں بچّوں کے کینسر سے متعلق معلومات فراہم ہو سکے۔ یہ تمام صفحات انگریزی میں ہے اور اس کو ترجمہ کرنا اس وقت میرے لئے ممکن نہیں لیکن آنے والے دنوں میں انشاء اللہ کوشش کروں گی کہ کچھ باتیں اردو میں پوسٹ کر سکوں۔ اگر آپ کو اس سے متعلق کسی ویب سائٹ کا علم ہو یا پھر پاکستان میں موجود ایسے اداروں کا جہاں کینسر کا علاج مفت یا کم قیمت پر کیا جاتا ہو تو برائے مہربانی بلاگ پر کمینٹ کرکے پوسٹ کیجئے میں اُسے بلاگ میں شامل کر لوں گی۔
 ثمینہ طارق



جملہ حقوق بحقِ خوشبو کا سفر©محفوظ ہے۔


http://www.cancer.org/cancer/cancerinchildren/detailedguide/cancer-in-children-finding-childhood-cancers-early


http://kidshealth.org/parent/medical/cancer/cancer.html
http://www.cancer.gov/cancertopics/pdq/treatment/childhodgkins/Patient/page1




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں