صفحات

جمعہ، 8 نومبر، 2013

سفر شرط ہے!! مکمل

سفر شرط ہے!! حصہ اوّل 
سفر شرط ہے!! سفر جسمانی ہو یا زہنی، سفر خیال کا ہو یا پھر روح کا- خیال کی پرواز پر سوچ کا سفر روح کی منزل پر پہنچنے میں مددگار  ثابت ہوتا ہے اور روح کا سفر مشکل ترین سفر ہونے کے باوجود تسکین کا باعث بنتا ہے اس سے ہمارا پورا وجود معطر ہو جاتا ہے  اور ےیہ سفر خوشبو کا سفر کہلاتا ہے- http://saminatariq.blogspot.com/2013/07/blog-post.html
 
سفرشرط ہے!! حصّہ دوئم      
سچ کے تلاش کے سفر کی نہ ہی ابتداء انسان کے اختیار میں ہیں اور نہ ہی انتہا –  رب جسے چاہے اس سفر پر لگا دے اور جسے چاہے تھکا دے – اُس کے اِذن کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں- اُسے پانا یا نہ پانا  دور کی بات ہیں لیکن اس سفر کی اپنی ہی ایک لزت ہے اور جو اس لزت سے آشنا  ہو جائے وہ پھر سفر کی کٹھنائیوں سے گھبرا کر سفر منقطع نہیں کرتا بلکہ اس کی خوشبو سے اپنی روح کو معطر کرتا ہے اور سفر جاری رکھتا ہے- http://saminatariq.blogspot.com/2013/07/blog-post_14.htm 

 سفر شرط ہے!! حصّہ سوئم 

سچ کا بیان لفظوں میں ممکن ہی نہیں- اس کا صرف تجربہ کیا جا سکتا ہے جو اس کی طلب رکھتا ہے وہ  کوشاں رہتا ہے اور کبھی نہ کبھی جواہرات کے اس ڈھیر سے وہ موتی پا ہی لیتا ہے جو اُس کی حیات کو تابندہ کرتا ہے-http://saminatariq.blogspot.com/2013/08/blog-post_3.html

سفر شرط ہے!! حصّہ چہارم


جیسا کہ کسی بھی منزل کا تعین کرتے وقت ہم سفر پر جانے کے لئے ضروری سامان کا بندوبست کرتے ہیں اور خاص خیال رکھتے ہیں کہ کوئی چیز غلطی سے بھی نہ بھول جائے ورنہ سفر میں مشکلات سے  ہمکنار ہونا پڑے گا  اور ہم سفر کی لذتوں سے محظوظ ہونے سے رہ جائے گے اور منزل پر پہنچ کر مطمئن نہ ہوگے۔ اسی طرح روح کے اس سفر پر نکلنے سے پہلے بھی ہمیں زادِ راہ تیّار کرنا پرتا ہے۔  اپنے دلوں کی مٹی کو نم کرنا پرتا ہے، صبر ، محبت ، رحمدلی اور حلیمی کا چولا اوڑھنا  پرتا ہے۔ اپنے آپ کو اُس ذاتِ پاک کی تخلیقات کے ساتھ ساتھ اُس کی مخلوق کے عشق میں بھی ڈبونا پرتا ہے۔ جب کہیں جا کر منزل پر روح کو تسکین میسر آتی ہے۔لیکن اس تسکین سے مستفید ہونے کے لئے بھی۔۔۔۔۔۔ سفر شرط ہے!!




ثمینہ طارق